اور بچہ واپس اپنے کام میں لگ گیا پاس بیٹھے شخص نے ان دونوں کے جانے کے بعد بچے کو بلایا اور پوچھا تم اتنے بڑے ہو گٸے ہو۔ تم کو پچاس اور پانچ سو کے نوٹ میں فرق کا نہیں پتا؟ یہ سن کر بچہ مسکرایا اور بولا یہ آدمی اکثر کسی نہ کسی دوست کو میری بیوقوفی دکھا کر انجوائے کرنے کے لئے یہ کام کرتا ہے۔ اور میں پچاس کا نوٹ اٹھا لیتا ہوں، وہ خوش ہو جاتے ہیں اور مجھے پچاس روپے مل جاتے ہیں۔ جس دن میں نے پانچ سو اٹھا لیا اس دن یہ کھیل بھی ختم ہو جائے گا اور میری آمدنی بھی ختم ہو جائے گی۔ زندگی بھی اس کھیل کی طرح ہی ہے ہر جگہ سمجھدار بننے کی ضرورت نہیں ہوتی جہاں سمجھدار بننے سے اپنی ہی خوشیاں متاثر ہوتی ہوں وہاں بیوقوف بن جانا ہی سمجھداری ہے۔ نوٹ اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے
More Stories
Maryam Nawaz says they would prefer fresh elections over burdening people
Pak Army soldier martyred in South Waziristan IED blast
PM Shehbaz Sharif promotes 16 officers to BPS-22